ویڈیو اسٹریمنگ کمپنی نیٹ فلکس نے پہلی بار آرٹیفشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) پر مبنی ملازمت کیلیے اشتہار جاری کر کے درخواستیں طلب کر لیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نیٹ فلکس کی جانب سے آرٹیفشل انٹیلیجنس پر مبنی آسامی کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ہالی وڈ فنکار اور رائٹرز اس ٹیکنالوجی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
نیٹ فلکس کے مطابق کمپنی کو مصنوعی ذہانت کیلیے پروڈکٹ مینیجر کی ضرورت ہے جس کیلیے اُسے سالانہ 9 لاکھ ڈالرز ادا کیے جائیں گے۔
متعلقہ: نیٹ فلکس استعمال کرنے والوں کیلیے بُری خبر
یہ اشتہار اُن فنکاروں اور رائٹرز کیلیے خطرے کی گھنٹی ہیں جو یکم مئی سے ہڑتال پر ہیں اور ان کا مطالبہ ہے کہ ہمیں اے آئی سے تحفظ فراہم کیا جائے۔
فنکاروں اور رائٹرز کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہماری نوکریاں ختم ہو رہی ہیں، اے آئی کے ذریعے اسکرپٹ کی تیاری پر پابندی عائد کی جائے۔
اس کے علاوہ نیٹ فلکس نے اے آئی تکنیکی ڈائریکٹرز کیلیے بھی ملازمت کا اعلان کرتے ہوئے درخواستیں طلب کی ہیں۔
ادھر نیٹ فلکس نے اپنی ہسپانوی ریئلٹی ڈیٹنگ سیریز ’ڈیپ فیک لو‘ میں مصنوعی ذہانت کا استعمال شروع کر دیا ہے جس پر فنکاروں اور رائٹرز کی مختلف تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/ToJfbuV