اسپورٹس جرنلسٹ شاہد ہاشمی نے کہا ہے کہ پنڈی میں سب سے اہم چیز یہ ہوگی کہ ٹاس جیتیں جو بھی ٹیم ٹاس جیتے گی اسے اچھا خاصہ ایڈوانٹیج ملے گا۔
اے آر وائی کے پروگرام میں تجزیہ کرتے ہوئے شاہد ہاشمی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے سلیکٹرز، کپتان اور کیوریٹرز نے کوشش تو کی ہے کہ راولپنڈی ٹیسٹ میں بھی پچ اسپن بنے جبکہ پچ کو سکھانے کے لیے یہاں ہیٹرز اور پنکھے بھی لگائے گئے ہیں،
شاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ پنڈی کی پچ اس بات کے لیے مشہور ہے کہ شروع میں بیٹرز کو مدد کرتی ہے تاہم یہ پچ بننے کے بعد میں ہی پتا چلے گا کہ کیا سامنے آتا ہے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرؤف نے ٹاس کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملتان میں بھی ٹاس کا اتنا زیادہ فرق نہیں پڑا تھا، اس ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کے پلیئرز کی باڈی لینگویج کافی ڈاؤن لگی تھی۔
انھوں نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے پلیئرز نے سلمان آغا کے سیدھے دو کیچ ڈراپ کردیے تھے، اس سے لگ رہا تھا کہ وہ پوری طرح سے ایڈجسٹ نہیں ہوپائے۔
عبدالرؤف نے کہا کہ ملتان میں 40 ڈگری تک گرمی تھی اس لیے باہر سے کوئی بھی ٹیم آکر جدوجہد کا شکار ہوتی ہے۔
شاہد ہاشمی نے کہا کہ پنڈی کی پچ ملتان کی پچ سے مختلف ہوگی کیوں کہ وہاں دو ٹیسٹ میچ لگاتار ہوئے تھے، آپ بیٹنگ فرینڈلی پچ بھی بنالیں تو چوتھے پانچویں دن اس پر کریکس پڑجاتے ہیں جس سے بال بریک ہونے لگتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ زاہد محمود کی جگہ میر حمزہ یا محمد علی کو پنڈی ٹیسٹ میں موقع دیا جائے گا، ویسے بھی زاہد کی ملتان ٹیسٹ میں زیادہ ضرورت نہیں پڑی تھی، اس لیے یہی لگ رہا کہ لیگ اسپنر کی جگہ فاسٹ بولر آئیگا۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/3F4iIXJ