
لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات ہم نے کرائے،پہلی مرتبہ موقع ملاکہ پاکستان میں امن قائم کریں۔
یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ پہلے کہا گیا ایک مسلمان ملک آزادی کے لیے لڑرہا ہے اس کو کہا گیا کہ یہ جہاد ہے، افغان جہاد میں پوری دنیا سے جہادی آئے جس میں اسامہ بن لادن بھی تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سارے قبائلی علاقوں کے ذریعے جہاد لڑا گیا، 10سال بعد کہا گیا کہ اب امریکن آگئے ہیں تو اب یہ جہاد نہیں دہشت گردی ہے، ہونا کیا تھا،جن کو آپ نے جہاد کے لیے تیار کیا تھا وہی آپ کے خلاف ہوگئے۔
عمران خان نے کہا کہ میں بار بار کہتا رہا کہ ہمیں ان کی جنگ میں نہیں پڑنا چاہیے، تو یہ لوگ مجھے طالبان خان کہتے رہے، میں نے ان کو کہا جب یہ ہماری جنگ ہوگی ہم جیت جائیں گے، جب تک امریکا کی جنگ ہے وہ ہمارےخلاف بھی جہاد لڑیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان اورامریکا کےدرمیان مذاکرات ہم نے کرائے، امریکا وہاں سے گیا اور طالبان نے ٹیک اوور کیا، ہمیں پہلی مرتبہ موقع ملاکہ پاکستان میں مکمل امن قائم کریں،ٹی ٹی پی سے ڈائیلاگ شروع ہوا،40ہزار لوگ ہیں، انہوں نے آنا تو تھا، ہم کوشش کررہے تھے کن وجوہات پر ہم انہیں پاکستان میں لے کرآئیں۔
عمران خان نے کہا کہ اس بار ہمارے ملک کے معاشی حالات جنگ کو برداشت نہیں کرسکیں گے، نواز شریف اور آصف زرداری دونوں امریکا جاکر کہتے تھے کہ ہمیں بچالو نہیں تو انتہا پسند آجائیں گے، یہ خود کہتے تھے کہ پاکستان میں بہت انتہا پسندی ہے اورہم لبرل ہیں۔
from ARYNews.tv | Urdu – Har Lamha Bakhabar https://ift.tt/dEcpz0U